امریکی دارالحکومت میں کرفیو نافذ‘ٹرمپ کے حامیوں کا پارلیمان کی عمارت پر حملہ

امریکی دارالحکومت میں کرفیو نافذ‘ٹرمپ کے حامیوں کا پارلیمان کی عمارت ..

ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 جنوری ۔2021ء) امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ڈونلڈٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کانگریس کے اجلاس کو رکوانے کے لیے پارلیمان کی بلڈنگ پر حملے کے بعد شہر میں کرفیو نافذکردیا گیا ہے اور نیشنل گارڈزنے شہر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے واشنگٹن سے” اردو پوائنٹ“کے خصوصی نمائندے عاصف نصیر کے مطابق صدر ٹرمپ کی حامی سفید فام انتہاپسند تنظیم ”پراوڈ بوائز“ کے سینکڑوں کارکنوں نے کانگرس کے مشترکہ اجلاس جس میں الیکٹرول کالج اور ریاستوں کی جانب سے صدارتی انتخابات کے نتائج کی توثیق کرنا تھی تاہم بلوائیوں کی جانب سے راستوں میں روکاوٹیں کھڑی کرنے کی وجہ سے کانگرس کے کئی اراکین کیپٹیل ہل نہیں پہنچ سکے انہوں نے بتایا کہ ”پراوڈبوائز“کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد کے پاس اسلحہ موجود ہے اور وہ کھلے عام اسلحہ لہراتے امریکی دارالحکومت کے ہائی سیکورٹی زون میں دھندناتے پھر رہے ہیں.ادھر سینیٹ کے ایک سنیئرراہنماءکا کہنا ہے کہ وہ ایک”محفوظ مقام“پر ہیں اور اجلاس معمول کے مطابق منعقدہ ہوکررہے گا امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے ایک ٹوئٹرپیغام سامنے آیا ہے جس میں بتایاگیا ہے کہ پینٹاگان کی جانب سے میٹروپولٹین پولیس اور نیشنل گارڈ کی مدد کے لیے فوجی دستے بھی روانہ کیئے گئے ہیں . عاصف نصیر نے بتایا کہ شہر میں دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں آرہی ہیں جبکہ ایک شخص کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ قانون نافذکرنے والے اداروں کے کئی اہلکار زخمی ہیں شہر میں قانون نافذکرنے والے اداروں کی گاڑیاں کرفیوکے نفاذکا اعلان کرتے ہوئے شہریوں سے گھروں کے اندر رہنے کی اپیل کررہی ہیں .انہوں نے بتایا کہ کیپٹیل ہل کی عمارت کو نقصان پہنچا ہے اور ٹرمپ کے حامیوں نے کیپٹل ہل کی عمارت میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ کی ہے انہوں نے بتایا کہ واشنگٹن میں کیپٹل ہل کے گردونواح کی سڑکوں پر بلوائیوں اور قانون نافذکرنے والے اداروں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور بلوائیوں کو منتشرکرنے کے لیے قانون نافذکرنے والے اداروں کی جانب سے آنسو گیس اور ”پیپرسپرے“کا استعمال کیا جارہا ہے.ادھر امریکی نشریاتی ادارے ”سی بی ایس این“کا کہنا ہے کہ بلوائیوں کو کیپٹل ہل سے نکال دیا گیا ہے اور ایف بی آئی نے میٹروپولٹین پولیس کی مدد سے عمارت کا بلڈنگ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے تاہم عمارت کے ارگرد موجود وسیع پارک میں بلوائیوں کی بڑی تعداد موجود ہے جس کے ساتھ پولیس اور نیشنل گارڈزکی جھڑپیں جاری ہیں. امریکی نشریاتی ادارے نے بتایا ہے کہ پینٹاگان میں اس وقت انتہائی اہم اجلاس جاری ہے جبکہ وائٹ ہاﺅس میں بھی اعلی سطحی اجلاس جاری ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ امریکی سیاسی تاریخ کے لیے شرمناک دن ہے جس کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ ذمہ دار ہیں مقامی ٹیلی ویژن چینل کے سنیئررپورٹرجارڈن لوئس نے ایڈیٹر ”اردوپوائنٹ“میاں محمد ندیم سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ واشنگٹن ڈی سی میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہے انہوں نے بتایا کہ بلوائیوں نے کوریج کرنے والے صحافیوں پر بھی حملے کیئے ہیں جبکہ امریکا کے ایک نشریاتی ادارے کے واشنگٹن میں واقع دفتر پر پتھراﺅ کیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ تھوڑی دیر پہلے ڈسٹرکٹ آف کولمبیا”واشنگٹن“کی میئر مورئیل باوزر نے کرفیو کے نفاذکا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوائیوں سے سختی سے نمٹا جائے گا انہوں نے بتایا کہ کیپٹل ہل میں توڑپھوڑکرنے کے بعد ٹرمپ کے حامی وائٹ ہاﺅس کے باہر جمع ہورہے ہیں انہوں نے بتایا کہ وائٹ ہاﺅس کے قریب ہی ایک خاتون کو گولی مار کرزخمی کیا گیا ہے جن کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر قانون نافذکرنے والے ادارے کی اہلکار ہیں ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے .جارڈن لوئس نے بتایا کہ بلوائیوں نے کئی صحافیوں کے کیمرے اور گاڑیاں توڑدی ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ بلوائیوں کی تعداد 8سو سے12سو کے درمیان ہوگی تاہم یہ درست ہے کہ واشنگٹن کی انتظامیہ اس کے لیے تیار نہیں تھی ان کے لیے یہ صورتحال” غیرمتوقع“تھی انہوں نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے نیشنل گارڈ تعینات کرنے کے احکامات بھی اس وقت جاری کیئے جب بلوائی کیپٹل ہل پر حملہ آور ہوچکے تھے.ادھر امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے صدر ٹرمپ کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وہ اپنے حلف کی پاسداری اور آئین کے تحفظ کے لیے قومی ٹیلی ویژن پر جا کر اس محاصرے کو ختم کرنے کا مطالبہ کریں ‘ صدر ٹرمپ نے حسب معمول ٹوئٹرپیغام کے ذریعے اپنے حامیوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے. جو بائیڈن کی جانب سے کیپیٹل ہل کا محاصرہ ختم کروانے کے مطالبے کے چند منٹ بعد صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اس صورتحال پر دو ٹوئٹس کرنے کے بعد اپنی نئی ویڈیو شیئر کی اپنے حامیوں کے نام پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم ہے آپ تکلیف میں ہیں مجھے معلوم ہے آپ کو دکھ ہوا ہے انہوں نے ایک بار پھر یہ الزام دوہرایا الیکشن چوری ہوا ہے‘وہ کہتے ہیں کہ ہر کوئی جانتا ہے خاص طور پر دوسری جانب والے لیکن اب آپ کو گھر جانا ہو گا‘ٹرمپ نے انتخابی مہم کے اس نعرے کو دوہرایا کہ ہمیں امن حاصل کرنا ہو گا ہمیں آئین اور قانون نافذ کرنا ہو گا.جس وقت مظاہرین کیپٹل ہل میں داخل ہوئے وہاں کانگرس کے دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس جاری تھا جس کا مقصد جو بائیڈن کی الیکٹورل کالج میں فتح کی باقاعدہ تصدیق کرنا تھا کانگریس کے اس مشترکہ اجلاس کی صدارت نائب صدر مائیک پینس کر رہے تھے انہوں نے اس سے پہلے صدر ٹرمپ کی اس درخواست کو رد کر دیا تھا کہ وہ جو بائیڈن کی بطور صدر سرٹیفیکیشن کو بلاک کر دیں بعد ازاں مائیک پینس نے بھی ٹوئٹر پر مظاہرین کے نام پیغام میں انھیں کیپیٹل ہل سے نکل جانے اور ہنگامہ آرائی بند کرنے کو کہا ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کیپیٹل ہل پر حملے کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی.نو منتخب صدر جو بائیڈن نے صدر ٹرمپ کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ میں صدر ٹرمپ سے کہتا ہوں کہ وہ قومی ٹیلی ویژن پر ابھی جائیں اور اپنے حلف کی پاسداری اور آئین کے تحفظ کے لیے اس محاصرے کو ختم کرنے کا مطالبہ کریں‘صدر ٹرمپ نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ میں کییٹل ہل میں موجود سب سے کہہ رہا ہوں کہ وہ پرامن رہیں کوئی تشدد نہیں صدر ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو یاد دہانی کرائی ہے کہ ان کی پارٹی قانون کا احترام کرنے والی پارٹی ہے.کیپیٹل ہل کے اندر کے مناظر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ مظاہرین کے پاس اسلحہ موجود ہے اور وہ کانگرس کے ہالز میں چل رہے ہیں رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ آگ بجھانے والے آلات کو بند کر دیا گیا ہے اور ایک شخص کو کیپیٹل ہل کے اندر گولی ماری گئی تاہم ان کو اس سے کس قدر نقصان پہنچا اس بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے . واشنگٹن میں موجود ٹرمپ کے تقریباً سبھی حامی مظاہرین نے ایسے جھنڈے اٹھا رکھے ہیں جن پر ٹرمپ کا نام لکھا ہے یا پھر انہوں نے ایسے لباس پہنے ہیں جو ٹرمپ کے حامی تاجروں کے ہیں کچھ مظاہرین نے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے باڈی آرمرز پہن رکھے ہیں اور وہ پولیس کے ساتھ پرتشدد ہنگامہ آرائی کرنے میں مصروف دکھائی دیے کیپیٹل ہل کے اندر موجود قانون سازوں اور صحافیوں کا کہنا ہے کہ ان سے کہا گیا ہے کہ وہ عمارت سے نکل جائیں ان سے کہا گیا ہے کہ محفوظ جگہ پر کھڑے ہوں اور گیس ماسک پہن لیں.ایلن لوریا جو کہ قانون ساز ہیں نے سماجی رابطوں کی ویب سایٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ مجھے اپنا دفتر چھوڑ کر آنا پڑا کیونکہ باہر پائپ بم کی موجودگی کی اطلاعات تھیں صدر کے حامی کیپیٹل کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے میں نے متعدد بار ایسی آواز سنی جیسے گن شاٹ چلائی جا رہی ہو. صحافی اولیویا بیورز بھی وہیں موجود ہیں انھوں نے ٹوئٹ میں ماسک کی تصویر اپ لوڈ کی اور لکھا کہ اب ہمیں یہ دیے گئے ہیں‘کیپیٹل ہل کی عمارت کے اندر متعدد مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے نے شہر میں کرفیو کے نفاذ کا حکم دیا ہے دوسری جانب امریکی ریاست جارجیا میں سینیٹ کی دو نشتوں پر ہونے والے انتخابات کے متوقع نتائج کے مطابق امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن کی ڈیموکریٹک پارٹی امریکی سینیٹ پر کنٹرول حاصل کرنے کے قریب ہے .توقع ہے کہ پادری رافیل وارنوک ایک نشست جیت جائیں گے ان کے ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھی جان اوسوف بھی سبقت حاصل کیے ہوئے ہیں اگر یہ دونوں امیدوار جیت جاتے ہیں تو نو منتخب صدر جو بائیڈن کے راستے میں قانون سازی سے متعلق رکاوٹیں کم ہو جائیں گی.

تبصرے
Loading...