معروف سماجی کارکن حسنین رمل کی رہائی کے لئے علی آباد ہنزہ میں‌احتجاجی مظاہرہ

ہنزہ: معروف سماجی کارکن حسنین رمل کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف ہنزہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور ہسپتال روڈ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں کی شرکت اور حسنین رمل کے حق میں نعرے لگائے گئے اور مظاہرین نے پلے کارڈ اور پوسٹرز اٹھائے رکھے تھے۔ احتجاجی مظاہرے میں عوامی ایکشن تحریک، عوامی ورکرز پارٹی، قراقرم نیشنل موومنٹ، پیپلزپارٹی اور دیگر ایکٹیوسٹ نے شرکت کی۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے معروف قانون دان و حق پرست رہنماء احسان ایڈووکیٹ،انجینئر امان اللہ خان، قراقرم نیشنل موومنٹ کے رہنماء محمد جاوید، ممتاز ایڈووکیٹ،عوامی ورکرز پارٹی کے ظہور الہی اور معروف سماجی رہنماء انور برچہ و دیگر نے کہا کہ گلگت بلتستان میں غیر قانونی جبر،انسانی حقوق کی پامالی ضیاء الحق کے دور سے بھی زیادہ بڑی ہیں۔ حسنین رمل کوئی مذہبی انتشار پھیلانے والا نہیں بلکہ حقائق سامنے والا اور انتشار کے پیچھے استعمال ہونے والے ہاتھوں کو بے نقاب کرنے پر پابند سلاسل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ظلم اور جبر کا نظام دیر پا نہیں رہے گی اور عوام کے پیسوں سے مراعات اور اپنی تنخواہیں حاصل کرنے والے الٹا عوام پر ظلم کررہے ہیں۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حسنین رمل کو فوری طور پر رہا نہیں کیا گیا تو جس طرح ہنزہ نگر سے ایکشن کمیٹی کے دھرنے کے دوران گلگت کی طرف مارچ کیا گیا تھا اسی طرح ہنزہ نگر سے گلگت کی طرف مارچ کیا جائے گا اور صوبائی ہیڈ کورٹر میں حسنین رمل کی رہائی تک دھرنہ دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں انسانی حقوق کی پامالی دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے لیکن صوبائی حکومت اور ڈھکوسلے وزراء ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں، حکومتی اراکین وہیں کچھ کرتے ہیں جو ان کو حکم ملتا ہے۔

پامیرٹائمز رپورٹ

تبصرے
Loading...