شندور عمران خان کی جاگیر نہیں ۔ کہ اپنی مرضی سے جسے دینا چاہیں دے دیں ۔..مسلم لیگ ن چترال کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہر
اکستان مسلم لیگ ن تحصیل چترال کے قائدین نے کہا ہے ۔ کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نا اہل ترین حکومت ہے ۔ جس نے ملک کو تباہی سے دوچار کر دیا ہے ۔اور ملک ترقی کی بجائے پچاس سال پیچھے چلا گیا ہے۔ مہنگائی بے روزگاری نے زندگی مفلوج کرکے رکھ دی ہے ۔ جس کی وجہ سے خاندانوں کے خاندان اجتماعی خود کشیاں کر رہے ہیں ۔ جمعہ کے روز پی آئی اے چوک چترال میں مسلم لیگ ن کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صدر مسلم لیگ ن تحصیل چترال محمد کوثر ایڈوکیٹ ، عبدالولی خان ایڈوکیٹ ، صفت زرین اور ساجد اللہ ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں ۔ بے روزگاری اور معاشی بد حالی کی وجہ سے ملک کاہر شہری مشکل ترین حالات سے دوچار ہے ۔ مگر نااہل حکومت کو کوئی سمجھائی نہیں دیتا ۔ کہ کیا کیا جائے ۔ یہ ایسی حکومت ہے جو اپنی بیساکیوں کے سہارے بھی چلنے سے قاصر ہے ۔ انہوں نے اس بات پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ۔ کہ موجودہ حکومت نے انتخابی نتائج حاصل کرنے کیلئے چترال کی دیوں سے ملکیتی زمین اور بستی کو بغیر پوچھے نیشنل پارک بنانے کیلئے گلگت کے حوالے کیا ۔ جبکہ گلگت کا شندور سے کوئی واسطہ ہی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ وزیر اعظم عمران خان کا یہ فیصلہ نہ صرف ناقابل قبول ہے ۔ بلکہ انتہائی قابل مذمت ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ شندور عمران خان کی جاگیر نہیں ۔ کہ اپنی مرضی سے جسے دینا چاہیں دے دیں ۔ چترال کے لوگ اس غیر ذمہ دارانہ فیصلے پر انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے ۔ اور اس کیلئے ہر ممکن جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے سی پیک کے متبادل چکدرہ چترال شندور ایکسپریس وے کی منظوری دی تھی ۔ لیکن موجودہ حکومت آنے کے بعد اس میں کئی حیلے بہانے تراش کر رکاوٹیں ڈالی گئیں ۔ اب وزیر اعلی خیبر پختونخوا مذکورہ روڈ سوات کی طرف موڑ کر چار اضلاع کو مکمل طور پر محروم کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ جو کہ ان کی دیر اور چترال دشمنی کی واضح مثال ہے ۔ انہوں نے کہا۔ کہ انہیں سوات کے علاوہ کوئی اورضلع نظر
ہی نہیں آ رہا ۔ وہ اب بھی وزیر اعلی کی بجائے تحصیل ناظم کا کردار ادا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چکدرہ چترال سی پیک متبادل روٹ کی تبدیلی کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا ۔ اور یہ روڈ تعمیر ہوکے رہے گا ۔جس کےلئے دیر لوئر ،دیراپر، چترال لوئر اور چترال اپر مل کر تحریک چلائیں گے