کسی بھی تنظیم کے صدر کا سب سے بُنیادی کام اپنے ممبران کی نمائندگی کرنا ہوتا ہے
نمائندگی سے مُراد واضح اور بہتر انداز میں عام لوگوں کے سامنے اپنے ممبران کو اور اُنکے کاموں کو پیش کرنا ہے۔
آج کے دور میں طلباء تنظیمیں زوال کا شکار ہیں اور ہر دوسرا شخص طُلباء تنظیموں کو حقارت کی نظر سے دیکھتا ہے۔ میں جب پشاور میں چترال اسٹوڈنٹس ایسوسئیشن خیبرپختونخواہ کا صوبائی صدر بنا تو اپنی بساط سے بڑھ کر طُلباء و طالبات کی خدمت کی۔ میں اور میری کابینہ ممبران ہر میدان میں سب سے آگے رہے۔ پورے پاکستان میں سی ایس اے خیبرپختُونخواہ کو پہچان دینے میں ہماری کابینہ کا کردار سب سے اہم رہا۔
جب ہمارے کابینہ کی مُدَّت اپنے احتتام کو پہنچی تو میں نے طُلباء و طالبات کی آخری بار نمائندگی کرتے ہوئے 5 جنوری 2019 کو “”چترال ڈے”” کے موقع پر نشتر ہال، ڈائریکٹریٹ آف کلچر کے پی کے میں عام عوام سے خطاب کیا۔ پندرہ سو سے زائد کے مجمع نے میرا خطاب براہِ راست دیکھے اور سُنے۔ ہزاروں ناظرین نے سوشل میڈیا ایپس کے زریعے یہ خطاب سُنے۔ شاید کسی چترالی صدر کی جانب سے پہلی بار اپنے ممبران کی ایسے نمائندگی کی گئی۔
اب چُونکہ کراچی میں چترال اسٹوڈنٹس ویلفئیر ایسوسئیشن کی صدارت مجھے سونپی گئی ہے تو میں تمام طلباء و طالبات سے ایک درخواست کرنا چاہتا ہوں۔ درخواست یہ ہے کہ آپ تمام جتنے بھی طلباء و طالبات ہیں آپکا بُنیادی مقصد علم کا حُصول ہے۔ علم حاصل کریں، اپنے پڑھائی پر توجہ دیں اور ذور لگائیں، اپنی کلاس میں پہلی پوزیشن حاصل کرلیں اور گولڈ میڈلسٹ بن کر چترال کا نام روشن کریں۔ تمام سازشی عناصر اور اعمال سے خود کو پاک رکھیں۔ علاقائی، قومی، فرقہ وارانہ اور تمام تر رتعصُبات سے بالاتر ہوکر محنت کریں۔ اور آپس میں ایک دوسرے سے مُحبت کریں اور عزت دیں۔ آپکو کوئی بھی مسلہ ہو، کوئی بھی پریشانی ہو، ہماری ٹیم بہتر انداز میں آپکی خدمت کرسکتی ہے، ہمیں صرف اطلاع دیں۔ لہذا اپنا قیمتی وقت ضائع کرنے کے بجائے خدمت کا موقع ہمیں دے دیں اور خود تعلیم پر توجہ دیں۔ ہم آپ کے ایک اشارے پر اپنی جان نچھاور کرنے کو تیار ہیں۔
عابد پیرزادہ
صدر سی ایس ڈبلیو اے کراچی