آئندہ سال کے بجٹ سے قبل ہی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا امکان
آئندہ سال کے بجٹ سے قبل ہی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا امکان، وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے جمعرات کو پے اینڈ پنشن کمیٹی کا اہم اجلاس طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق سرکاری ملازمین کو نئے سال کے آغاز پر وفاقی حکومت کی جانب سے بڑا سرپرائز دیا گیا ہے۔ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے قبل ہی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلئے غور شروع کر دیا ہے۔کچھ ہفتے قبل ملک بھر کے سرکاری ملازمین نے رواں مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کیے جانے کے بعد پارلیمنٹ ہاوس کے باہر دھرنا دیا تھا۔ سرکاری ملازمین نے مطالبہ کیا تھا کہ معاشی حالات بہت خراب ہو چکے، لہذا تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا جائے۔
حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کے مطالبات پر غور کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی، جس کے بعد احتجاج کی کال 12 جنوری تک موخر کر دی گئی تھی۔اب حکومت نےسرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیلئے سر جوڑ لیے ہیں۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کا جائزہ لینے کیلئے پے اینڈ پنشن کمیٹی کا اہم اجلاس جمعرات کو طلب کیا گیا ہے، جس کی صدارت وفاقی وزیر خزانہ کریں گے۔ اجلاس میں وزیر داخلہ ، وزیر دفاع، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری داخلہ سمیت دیگر متعلقہ حکام شریک ہوں گے۔اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ سے متعلق مختلف تجاویز زیر غور آئیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ اگلے بجٹ میں متوقع ہے تاہم اس سے قبل مہنگائی کے پیش نظر عبوری ریلیف کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی سربراہی میں پے اینڈ پنشن کمیٹی قائم کی جاچکی ہے اور اس کمیٹی نے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیلئے سفارشات کی تیاری پر کام شروع کردیا ہے۔ سفارشات مارچ کے آخر تک یا اپریل کے وسط تک وزارت خزانہ کو بھجوائے گی جس کی روشنی میں حکومت آئندہ مالی سال 22-2021 کے وفاقی بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کا اعلان کرے گی۔