وادی کیلاش رمبور میں موجودہ حکومت نے ترقیاتی کاموں کا جھال بچھایا۔ اقلیتی امور پر وزیر اعلے ٰ خیبر پحتون خواہ کے معاون حصوصی وزیر زادہ کیلاش نے ان ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔چترال(گل حماد فاروقی) تحریک انصاف کی حکومت میں وزیر اعلےٰ محمود خان چترال کے ساتھ انتہائی محبت رکھتا ہے اور چترال کیلئے اربوں روپے کی منظوری دی ہے جس سے محتلف ترقیاتی منصوبے مکمل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ وادی کیلاش اور پورے چترال میں جتنے کام اس حکومت میں ہوئے ہیں ماضی میں کسی بھی حکومت نے اتنے کام نہیں کئے ہیں ان حیالات کااظہار وزیر اعلے ٰ کے اقلیتی امور پفر معاون حصوصی وزیر زادہ کیلاش نے وادی رمبور میں محتلف ترقیاتی کاموں کی افتتاح کے موقع پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیلاش قبیلے کا قبرستان حتم ہوچکا ہے ہم نے چھ کنال زمین خریدی ہے۔ کیلاش تہوار منانے کیلئے بھی ہم نے تین کنال سے زیادہ زمین خرید ہے۔ اسی طرح وادی کیلاش کا سڑک بھی نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو حوالہ ہوا ہے جس پر جلد کام شروع ہوگا۔ دو ارب نو کروڑ روپے ہمیں زمین خریدنے کیلئے ضرورت ہے اور ہم پی سی ون دوبارہ بنا کر یہ رقم بھی وفاق سے مانگ رہے ہیں سات ارب ستر کروڑ روپے کی لاگت سے کیلاش سڑک تعمیر ہوگا۔
کیلاش کی ترقی کیلئے پہلی بار کیلاش ویلیز ڈیولپمنٹ اتھارٹی بنائی گئی ہے جس کیلئے ڈپٹی کمشنر کو ڈائریکٹر جنرل کا اضافی چارج بھی دیا گیا ہے جس میں کیلاش کی تعمیر و ترقی کیلئے اپنا فنڈ ہوگا۔اس سے اس علااقے میں روزگار بڑھے گی اور یہ علاقہ مزید ترقی کرے گا۔ جنگلات کی پرمٹ کا کام بھی محکمہ سیاحت کے حوالہ کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کیلاش خواتین محصوص ایام اور زچگی کے دوران ایک محصوص عمارت میں منتقل ہوتی ہے جسے ہمارے زبان میں بشالینی کہتے ہیں۔ رمبور میں بشالینی کی چار دیواری اور تعمیر کیلئے ساٹ لاکھ روپے منظور ہوکر کام بھی شروع ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار صوبے میں ایسی حکومت آئی ہے کہ کیلاش لوگوں کے گھروں کو بھی مرمت کرتا ہے اس گاؤں کیلئے تیس لاکھ روپے میں نے دئے ہیں جس سے کیلاش لوگوں کے پچاس گھروں کو کیلاش ثقافت کے مطابق مرمت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بران گورو گاؤں میں حفاظتی بند کیلئے 35 لاکھ روپے کی فنڈ سے دو سو فٹ بند تعمیر ہوگی تاکہ اس گاؤں کو سیلاب سے کوئی نقصان نہ پہنچے۔ چک گوروں گاؤں میں بھی دو سو فٹ حفاظتی بند تعمیر ہوگی اس کی بھی منظوری ہوچکی ہے۔
شاہ بلوط کی درخت کو محفوظ کرنے اور بنجر زمین کو آباد کرنے کیلئے ہم فصل اگانے کیلئے پانی کا بندوبست ہوگا اور آبپاشی کا نہر ایک کروڑ تیس لاکھ روپے کی لاگت سے تعمیر ہوگا۔ کیلاش گرام کیلئے دو کروڑ روپے کی لاگت سے سیفن ایریگیشن سے ہم وہاں پائپ پہنچائیں گے اور اس علاقے کی زمین سیراب ہوگی۔
چک گروں گاؤں میں بھی دو کروڑ روپے منظور ہوئے ہیں۔ کیلاش گرام گاؤں کا نہر جو حالیہ سیلاب میں تباہ ہوا تھا اس کیلئے بھی چبیس لاکھ روپے ، رویلی کیلئے پچاس لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔ چو چو گول شیخاندہ کیلئے تیس لاکھ روپے رکھے گئے ہیں تاکہ ان علاقوں میں پانی پہنچا کر زمین سیراب کرائے۔
سڑکوں کی حالت بھی بہتر کیا جائے گا۔ ایک کروڑ چھ لاکھ روپے دوباش سے لیکر رمبور تک کی سڑک کیلئے میں نے منظور کروائے ہیں، اسی طرح ایک کروڑ آٹھ لاکھ بمبوریت کیلئے اور ایک کروڑ بریر کی سڑک کیلئے منظور کروائے ہیں۔
کیلاش لوگوں کیلئے ہم نے قبرستان خریدا تھا اور تیس لاکھ روپے کی لاگت سے مسلمانوں کیلئے قبرستان کی زمین خریدوں گا، اسی طرح کیلاش اور مسلمان دونوں کیلئے قبرستان کی زمین خریدی جائے گی۔ شیخاندہ میں پرائمری سکول کو مڈل کا درجہ دیا گیا ہے تاکہ وہاں کے لوگ تعلیم حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلےٰ محمود خان جب سیلاب کے موقع پر آئے تھے تو انہوں نے محتلف منصوبوں کیلئے54 کروڑ روپے منظور کئے ہیں۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ان کو درخواست دے جہاں ضرورت ہو ان کیلئے فنڈ منظور کیا جائے گا۔ اسی طرح ایک کروڑ روپے بمبوریت اور ایک کروڑ روپے رمبور کی نہروں کی مرمت کیلئے محمود خان نے منظور کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کا یہ سفر جاری رہے گا اور ہمارے ان وادیوں میں مسلمان اور کیلاش کا جو آپس میں پیار محبت اور امن بھائی چارے کا ماحول ہے اس کو ہر قیمت پر برقرار رکھیں گے تاکہ ہمارے ترقی کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقلیتیوں کیلئے نہایت محفوظ ترین ملک ہے اور یہاں ہر اقلیتی کمیونٹی نہایت آزادی سے اپنے مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں اس کے برعکس ہمارے پڑوسی ملک ہندوستان میں مسلمانوں، سکھوں پر ظلم ہورہے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ ہندوستان پر پا بندی لگائے تاکہ وہ اقلیتوں پر ظلم نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کیلاش لوگ ان وادیوں میں پچیس سو سالوں سے رہ رہے ہیں جس میں ہمارے مسلم بھائیوں کا بڑا کردار ہے اور ان کی تعاون کے بغیر ہم اتنی آزادی سے نہیں رہ سکتے۔ اور ان کی پیار محبت کی وجہ سے کیلاش لوگ نہایت محفوظ ہیں اور یہاں اقلیتوں کو غیر معمولی سہولیات فراہم کی جارہی ہے۔
ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے وزیر زادہ نے کہا کہ وزیر اعلےٰ خیبر پحتون خواہ محمود خان کا چترال کے ساتھ نہایت محبت اور دلچسپی ہے اور عنقریب وہ یہاں آکر کئی بڑے منصوبوں کا بھی افتتاح کریں گے۔
ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہیں وزیر زادہ کیلاش نے کہا کہ وادی رمبور کیلاش میں محتلف ترقیاتی منصوبوں کا آج افتتاح ہوا ہے اور بہت جلد وادی کیلاش کی سڑکیں بھی تعمیر کی جائے گی تاکہ سیاحوں کو آمد و رفت میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔
محکمہ آبپاشی کے سب ڈویژنل آفیسر عظیم اللہ نے کہا کہ کیلاش گرام آبپاشی سکیم کا افتتاح کروایا جس سے تیس ایکڑ زمین کو پانی فراہم ہوگی۔ اسی طرح محتلف سکیموں پر کام ہورہا ہے اور ستر کروڑ روپے کی لاگت سے یہ منصوبے مکمل ہوں گے۔ آیون، بمبوریت، رمبور وغیرہ میں بھی نئے سکیم کیلئے کام ہورہے ہیں اور اگلے سیزن کیلئے یہ منصوبے مکمل ہوں گے۔
لوکل گورنمنٹ اور رورل ڈیویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے انجنیر معراج نے بتایا کہ ہمارے ادارے نے بشالینی کیلئے ساٹ لاکھ روپے سے اس کی حفاظتی دیوار وغیرہ بنوایا اور کیلاش لوگوں کے گھروں کی تعمیر اور مرمت کیلئے بھی تین ملین روپے، سجگار کیلئے ایک ملین روپے اور بشالینی کیلئے چھ ملین روپے کی لاگت سے ان منصوبوں پر کام ہوا ہے اور کچھ ہورہا ہے۔
اس موقع پر کیلاش وادی رمبور میں سیلاب متاثرین میں بھی 19 لاکھ روپے کے امدادی چیک تقسیم کئے۔ شیخ عنایت اللہ نے کہا کہ وزیر زادہ نہ صرف کیلاش قبیلے کیلئے کام کرتا ہے بلکہ مسلمانوں کیلئے بھی نہایت اچھا سوچ رکھتا ہے اور ان کیلئے بھی محتلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کررہا ہے۔
بمبوریت عجائب گھر کے انچارج اکرم حسین کیلاش نے کہا کہ کیلاش لوگ سال میں چار تہوار مناتے ہیں جس میں روایتی رقص اور مذہبی گیت گاتے ہیں مگر اس تہوار کیلئے جگہہ نہایت کم تھی ابھی وزیر زادہ نے رمبور اور پٹھیک کیلئے دو کنال اور دوسرا بران گورو تین کنال سات مرلے زمین خریدی گئی ہے جو ہمارے محکمے کے حوالہ ہوا ہے اور اس پر چار دیواری تعمیر ہوگی جس میں کیلاش لوگ نہایت آسانی سے اپنے مذہبی رسومات ادا کرسکیں گے۔ علاقے کے لوگوں نے ان ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح پر نہایت خوشی کا اظہار کیا اور وزیر زادہ کے ساتھ ساتھ صوبائی وزیر اعلےٰ محمود خان کا بھی شکریہ ادا کیا۔

تبصرے
Loading...